جھوٹے احساسات

محبت پر وہ د لا ئل پیش کر تا ہے
وہ جو اسی کی جماعت میں بیٹھتا ہے ابھی

ہجر ملنا تو بہت دور کی بات ہے
وہ جو ساحل کے کنارے تیرنا سیکھتا ہے ابھی

موت نے آ کر اسے سلام تک نہ کیا
وہ جو مرجانے کا دعویٰ کرتا ہے ابھی

وفاداری بھی جفا کاری میں بدل گئی
وہ جو خود کو بدلنے کا کہتا ہے ابھی

وجہء روگ کیا معلوم نہیں ہم کو
وہ جو دل بے وجہ سہتا ہے ابھی


Post a Comment

Previous Post Next Post